۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
شهادت ۶۰ تن و مجروح شدن ۱۰۷ نفر در انفجار مسجد شیعیان افغانستان

حوزہ/ اسلام کے نام پر درندگی، خون خواری، خون ریزی اور دہشتگردی کو اپنی خاموشی کے ذریعہ تایید کرنے والے لوگ جان لیں کہ یہ جہالت کی آگ ایک دن ان کو ضرور اپنے لپیٹ میں لے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس علماء امامیہ جموں و کشمیر نے افغان صوبے قندوز میں نمازیوں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی ہے اور عالم اسلام کی خاموشی پر تعجب اور افسوس کیا ہے،بیانیہ کا مکمل متن اس طرح ہے؛

اناللہ واناالیہ راجعون

خون ناحق سے پھر مسجدیں رنگین ہوئی ہیں۔۔۔ پھر ستم کی گولیوں نے سجدہ گزار خدا کے بندوں کو لہولہان کیا، پھر نعرہ تکبیر کے ساتھ نمازیوں کا گلا کاٹا گیا۔۔۔امن، صلح وسلام ، یکجہتی و یگانگت کے مرکز میں پھر ابن ملجم کی اولاد نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روح کو مجروح کیا۔مظلومیت اور غربت کی جنگ میں مصروف مسلمانان افغانستان کے سینکڑوں بچوں کو دردیتیمی میں مبتلا کیا گیا۔
عالم اسلام میں اس بربریت و درندگی پر چہار جانب خاموشی ہے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔۔۔(اناللہ واناالیہ راجعون) اسلام کے نام پر درندگی، خون خواری، خون ریزی اور دہشتگردی کو اپنی خاموشی کے ذریعہ تایید کرنے والے لوگ جان لیں کہ یہ جہالت کی آگ ایک دن ان کو ضرور اپنے لپیٹ میں لے گی۔

لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں
یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے
افغانستان سے ہند و کشمیر ، یمن و فلسطین تک ھر جگہ آدم کی اولاد کے خون سے زمین رنگین ہورہی ہے۔۔۔۔ کہیں پر کسی سکھ بھائی کا خون گررہا ہے کہیں پر شیعہ مسلمان، اور کہیں پرسنی مسلمان کا۔ مگر ہے یہ سب اولاد آدم کا خون۔
عالم اسلام کے علماء، دانشور، اھل فکر ونظر اگر اس وقت بھی آگے آکر ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دے کر اس خونریزی کا سد باب نہیں کریں گے تو بعید نہیں محشر میں یہ سب لوگ قاتلوں کی صف میں شامل ہونگے۔
سات صندوقوں میں بھر کر دفن کر دو نفرتیں 
آج انساں کو محبت کی ضرورت ہے بہت

تبصرہ ارسال

You are replying to: .